سائفر کا کھیل ۔۔۔
محمد طارق خان
10 اگست 2023 اُن یوتھیوں کے لئے جو سمجھتے ہیں کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی سفیر کے وزارت خارجہ حکومت پاکستان کو بھیجے گئے سائفر مراسلے کے مندرجات کی اشاعت سے کچھ ثابت ہوگیا ہے ۔۔۔سب سے پہلے آپ انگریزی سمجھتے ہوں، ورنہ کسی سے ترجمہ کروا لیں ۔۔۔امریکہ صدارتی محل وائٹ ہاؤس کی اس پریس کانفرنس میں امریکہ میں مقیم پاکستانی یوتھیائے صحافیوں، بشمول اے آر وائی کے نمائندے، نے ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا کہ امریکی ترجمان سے یہ کہلوا سکیں کہ یہ مبینہ مراسلہ درست ہے، ترجمان نے جو کچھ کہا اس کا خلاصہ یہ ہے 1. مبینہ طور پر یہ ایک پاکستانی دستاویز ہے، مگر ہمیں نہیں معلوم کہ یہ دعویٰ درست بھی ہے یا نہیں 2. اس مبینہ پاکستانی دستاویز کے مندرجہ جات کے بارے میں بھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ درست ہیں بھی یا نہیں۔ 3۔ فرض کرلیں یہ واقعی پاکستانی سفیر کا لکھا مراسلہ ہو تب بھی یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس مراسلہ میں امریکہ اہلکار ڈونلڈ لو کی مبینہ گفتگو درست رپورٹ ہوئی ہے یا نہیں۔ 4۔ فرض کرلیں یہ مبینہ گفتگو درست رپورٹ ہوئی ہو تب بھی اس پوری گفتگو میں کہیں بھی اس بات کا اشارہ یا عندیہ نہیں ملتا کہ امریکہ نے پاکستانی سیاست میں مداخلت کی، کسی کے اقتدار میں آنے یا نہ آنے کے حوالے سے کوئی جانبداری ظاہر کی یا کوئی سازش کی ہو۔5۔ امریکہ میں پاکستان کے سفیر اسد مجید جن سے یہ مراسلہ منسوب کیا جارہا ہے وہ بھی کہہ چکے ہیں اور امریکہ بھی بارہا واضح کر چکا ہے کہ اس معاملے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں، امریکہ نے پاکستانی وزیراعظم کے یوکرائن جنگ شروع ہونے کے عین موقع پر دورہ ماسکو کے حوالے سے اپنے خدشات سے باقاعدہ سرکاری چینلز سے بھی پاکستان کو آگاہ کیا ہے، مگر پاکستان کی سیاست میں کسی فرد یا پارٹی کے حق یا خلاف کچھ نہیں کہا.6۔ انسانی حقوق، جمہوریت اور قانون کی عمل داری پر پاکستان سے اسی طرح بات کرتے ہیں جیسے دنیا کے دیگر ممالک سے۔7۔ پاکستان کی ساتھ ہمیشہ اچھے تعلقات کے خواہاں رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت متعدد شعبوں میں تعاون جاری رہتا ہے، پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات پر تشویش اور پاکستان کو ہر طرح کی مدد فراہم کر رہے ہیںلب لباب یہ کہ نہ یہ مراسلہ امریکی ہے، نہ یہ مصدقہ ہے، نہ اس میں مذکورہ ملاقات اور گفتگو کی تصدیق کی جاسکتی ہے اور نہ ہی کوئی سازش ہوئی ہےیوتھیوں کے لئے بری خبر صرف یہ نہیں بلکہ یہ ہے کہ اگر اس سائفر لیک کا پی ٹی آئی یا عمران خان سے کوئی تعلق نکل آیا، چاہے اصلی یا نقلی تو یہ ان کے گلے کا پھندہ بن جائے گا، آپ مٹھائیاں بانٹنے کے بجائے دعا کریں کہ یہ کہیں وہ کاغذ نہ ہو جو بقول "مہاآتما" ان سے گم ہوگیا تھا، ورنہ عمر بھر جیل میں رہنا پڑے گا ۔۔۔عمران خان کہ لیکڈ آڈیو کے مطابق انہوں نے ایک خفیہ سرکاری دستاویز سے کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ہر کھیل میں دو افراد یا ٹیمیں مقابل ہوتی ہیں، کھیل شروع کرنے کے لئے ٹاس چاہے کسی نے جیتی ہو، یا آغاز پر سروس یا بال کسی نے کروائی ہو، یہ ضروری نہیں ہوتا کہ وہ کھیل جیت بھی جائے، کھیل شروع تو کوکینی نے کیا تھا، تاہم اسے انجام تک کوئی اور پہنچائے گا۔ اور نتیجہ کپی تان کے لئے بھیانک بھی ہوسکتا ہے۔ اس لئے کہتے ہیں کہ اگر آپ جو اڑنا نہیں آتا تو اڑتے ہوائی جہاز میں عملے کے ساتھ "پنگا" نہیں لینا چاہیئے۔ طوطا تو اڑ جائے گا، آپ مارے جائیں گے۔
آپ کا تبصرہ ہمارے لئے اہمیت رکھتا ہے۔