محمد طارق خان
۳ اکتوبر ۱۹۹۸
تمہاری آنکھ کا کاجل، سدا سلامت ہو
تمہارے روپ کا کُندن رہے مہ تاباں
وفا، خلوص، محبت تمہاری باندی ہو
تمہارے دل میں ہو باقی نہ کوئی بھی ارماں
بہار تیری زندگی میں ہر دم ہو
خزاں کے موسم پَرے پَرے سے رہیں
گلاب ہونٹوں کے ہر دم کِھلے کِھلے سے رہیں
غم حیات تجھ سے فاصلے سے رہیں
★☆★☆★☆★
آپ کا تبصرہ ہمارے لئے اہمیت رکھتا ہے۔