دعائے محمود
محمد طارق خان
3 اکتوبر 1998
تمہاری آنکھ کا کاجل، سدا سلامت ہو
تمہارے روپ کا کُندن رہے مہ تاباں
وفا، خلوص، محبت تمہاری باندی ہو
تمہارے دل میں ہو باقی نہ کوئی بھی ارماں
بہار تیری زندگی میں ہر دم ہو
خزاں کے موسم پَرے پَرے سے
گلاب ہونٹوں کے ہر رہیں کِھلے کِھلے سے رہیں
غم حیات تجھ سے فاصلے سے رہیں
☆☆☆☆☆
حیفہ
محمد طارق خان
28 ستمبر ، 2007
کراچی
ہر ایک لمحہ، ہرایک لحظہ
یہی دعا ہے ، یہی تمنا
تمہارے ہونٹوں پہ گیت سارے
تمھارے دل کے وہ خواب سارے
تمھارے رخ پہ حیا کی لالی
تمہاری آنکھوں کے دیپ سارے
تمھارے ہاتھوں میں پھول موتی
تمھارے ماتھے پہ چاند تارے
خدائے واحد ، بزرگ و برتر
یونہی کھلائے، صدا سجائے
وفا، محبت، خوشی کی افشاں
تمھاری پلکوں پہ جھلملائے
☆☆☆☆☆
امن کی آشا
ابروِ خم کی، زلفِپُر پیچ کی، رُخسار کی باتیں
سَرو قامت کی، غنچہ دَہنی کی، بہار کی باتیں
تشنگیِ لب کی، جامِ لبریز کی، خمار کی باتیں
وصل کی رنگینیوں، قربت کی، پیار کی باتیں
گرمئ جذبات کی، لمس کی، گداز کی باتیں
دل کی باتیں، دلبر کی، دلدار کی باتیں
کیف کی باتیں، فرحت کی، نشاط کی باتیں
امن کی باتیں،چَین کی، قرار کیکاتیں
دل گرفتہ، دَریدہ بدن، گریباںچاک
زندگی تعزیر ہوئی اور یہ فرار کی باتیں
محمد طارق خان
2010 مارچ 14
☆☆☆☆☆
غزل
محمد طارق خان
6 جون 2010
آپ کو کنول لکھوں
اک نئی غزل لکھوں
بحر، ردیف اور قافیہ
گیت، ٹپہ یا متل لکھوں
دل تو ایک ہوتاہے
آپ کو بدل لکھوں
عشق اور محبت میں
ابد لکھوں، ازل لکھوں
خواب ہو، حقیقت ہو
وہم ہو، خلل لکھوں
ایک دن یہ ہونا تھا
کیا سبب علل لکھوں
زندگی کے صحرا میں
پیار کو نخل لکھوں
ریت کے گھروندے
مرمریں محل لکھوں
ظلمتوں کے گھیرے میں
طارقؔ ہے مشعل کو
☆☆☆☆☆
آپ کا تبصرہ ہمارے لئے اہمیت رکھتا ہے۔